جمعہ، 8 اگست، 2008

مواخذہ اور مشرف

نواز شریف اور زرداری نے اعلان کیا ہے کہ مشرف صاحب کا مواخذہ کیا جائے گا۔ کب کیا جائے گا یہ معلوم نہیں۔ بہر حال اس کاروائی (یعنی نئے تاخیری حربوں) کا آغاز آئندہ پیر کے روز سے ہونے کا امکان ہے۔ بقول بی بی سی ججز کے بارے میں پوچھنے پر نواز شریف نے کہا ،"آج بھی وہیں کھڑے ہیں جہاں پہلے تھے"۔ یعنی زرداری صاحب مرغے کی دوسری ٹانگ کے وجود کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ زرداری صاحب ہاکی کے ایک ایسے کھلاڑی کی طرح ہیں جس سے کسی نے پوچھا کہ وہ کس پوزیشن پر کھیلتے ہے تو جواب ملا، "آکورڈ پوزیشن پر"۔ زرداری صاحب کی پوزیشن یہ ہے کہ یہ مرغے کی بائیں طرف کھڑے ہیں کہ انہیں اس کی صرف ایک ہی ٹانگ دکھائی دے۔ مرغا لاکھ رخ بدلتا رہے، یہ حضرت اس کی بائیں طرف ہی رہیں گے۔
اس سے پہلے کہ بات مرغے کی ٹانگ سے چرغے پر اتر آئے واپس مواخذے کی طرف توجہ کرتے ہیں۔ تو صورت حال یہ کہ ججز بحال کیے بغیر مواخذے کی بات کرنا جان بوجھ کر آنکھیں بند کر کے تیر چلانے کے مترادف ہے۔ ججز کو ہٹایا صرف اس لیے گیا تھا کہ وہ مشرف کے اقتدار کے راستے میں رکاوٹ تھے۔ اگر ججز کے ہٹایا نہ جاتا تو آج مشرف کا سیاہ سایہ ہم پر نہ ہوتا۔ اگر زرداری صاحب مشرف کے مواخذے میں سنجیدہ ہیں تو ضرورت اس بات کی ہے کہ پہلے ججز کو بحال کر کے 2 نومبر کی عدلیہ کو واپس لایا جائے تا کہ مشرف کے خلاف آئینی مقدمات کی شفاف اور غیر جانبدارانہ سماعت دوبارہ شروع ہو سکے۔ بہت ممکن ہے کہ 2 نومبر والی عدالت مشرف کے صدارتی انتخاب کو غیر آئینی قرار دے دے جس کے بعد مشرف کا ٹنٹا خود بخود ختم ہو جائے گا۔ اور اگر مشرف کے خلاف آئینی مقدمہ اور مواخذہ اکٹھا شروع کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ مشرف چلتا نہ بنے۔ لیکن اگر عدلیہ کو بحال نہ کیا گیا تو موجودہ کٹھ پتلے عدلیہ نہ صرف مواخذے کی راہ میں روڑے اٹکا سکتی ہے بلکہ اگر مواخذہ ناکام ہو گیا تو مشرف مزید طاقتور ہو جائے گا اور اس کے بعد ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔
ایک اور خبر شنید ہے کہ مشرف نے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ اس نے کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا۔ اس کے اس جھوٹ پر جی چاہتا ہے یا تو مشرف کا سر توڑ دیا جائے یا خود دیواروں سے سر ٹکرا کر خود کشی کر لی جائے۔ آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت 12 اکتوبر 1999ء سے آج تک اس شخص کی ایک ایک سانس غیر آئینی ہے۔ اس کا وجود غیر آئینی ہے۔ اس کی زندگی غیر آئینی ہے۔ اس غیر آئینی زندگی میں کیا ہوا اس کا کون سا کام آئینی ہو سکتا ہے۔ اس جلاد سے کوئی پوچھے کہ کیا کبھی شراب سے بھی وضو ہوا ہے؟

کوئی تبصرے نہیں: